الیکشن کمیشن سندھ میں پیپلزپارٹی کی بی ٹیم بن چکا ہے حافظ نعیم

کراچی کی ترقی کا سفر دوبارہ شروع کرنے کیلئے شہر میں جماعت اسلامی کا مئیر لائیں،امیر جماعت اسلامی کراچی


Web Desk July 14, 2022
(فوٹو: ٹوئٹر) کراچی کی ترقی کا سفر دوبارہ شروع کرنے کیلئے شہر میں جماعت اسلامی کا مئیر لائیں،امیر جماعت اسلامی کراچی

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں چائنا کٹنگ کی ذمہ دار ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی ہیں، دونوں پارٹیاں ایک سکے کے دو رخ ہیں، کراچی کے شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اگر آپ چاہتے کہ کراچی کی ترقی کا سفر دوبارہ شروع کرنے کیلئے شہر میں جماعت اسلامی کا مئیر لائیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات اعلان ہونے کے باوجود ایک سیاسی پارٹی کے ترجمان کو ایڈمنسٹریٹر لگایا ہوا ہے، سندھ میں الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کی بی ٹیم بن چکا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کراچی تشریف لائیں اور صورتحال کا نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 1989 سے رینجرز موجود ہے اسکے باوجود ایک صمنی انتخاب میں لوگ کھلے عام اسلحہ لیکر گھوم رہے تھے تو رینجرز کہاں تھی؟، الیکشن کے دن یرغمال بنانے کی کوشش ہوتی ہے، جماعت اسلامی فری اینڈ فئیر الیکشن کا مطالبہ کرتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے سندھ حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے نئی حلقہ بندیوں میں بھی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، جہاں سے انہیں ووٹ نہیں ملے وہاں 70 سے 90 ہزار پر ایک یونین کمیٹی ہے جبکہ گوٹھ آباد کر کے اپنے ووٹ بڑھائے ہیں وہاں 4 ہزار سے 20 ہزار پر یونین کمیٹی تشکیل دیدی۔

مزید پڑھیں: ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کو برطرف کیا جائے، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی میں نالوں کی صفائی کیلئے 60 سے 80 کروڑ کے تینڈر جاری ہوئے لیکن اسکے باوجود بارشوں میں شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا، ایڈمنسٹیٹر مرتضیٰ وہاب بتائیں نالے کیوں صاف نہیں ہوئے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ جماعت اسلامی تعصب کی بات کرے، اب سندھی اور بلوچ آپ کے ہاتھوں بیوقوف نہیں بنیں گے، اندرون سندھ میں لسانی بنیادوں پر لڑانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وڈیرے لسانی سیاست کر کے ہمیں آپس میں لڑائیں گے، لسانی سیاست نے کبھی کسی کو فائدہ نہیں دیا۔

مزید پڑھیں: کراچی بہہ جائے گا، جماعت اسلامی کا شہر میں ایمرجنسی لگانے کا مطالبہ

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں لسانی سیاست آزما کر دیکھ چکے ہیں، 40 سال لسانی سیاست نے ہمیں تباہ و برباد کر دئیے ہیں۔ اختلاف اپنی جگہ مگر لڑائی جھگڑا نہیں ہونا چاہیے تمام سیاسی جماعتوں کا آپس میں کوارڈینیشن ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم سوال کرتے ہیں کہ 90 فیصد ٹریفک پولیس میں غیر مقامی لوگ ہیں تو آپ ناراض ہو جاتے ہیں، شہر کے تمام اجڑے حالات میں اگر کوئی کراچی کو تعمیر کر سکتا ہے تو وہ جماعت اسلامی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔