موٹروے پولیس پر تشدد اور فائرنگ میں ملوث دلہا کے والد سمیت 3 ملزمان گرفتار

دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں


ویب ڈیسک July 23, 2022
ملک مصطفی نے باراتیوں کو روک کر سمجھانے کی کوشش کی موٹر وے پر موٹر سائیکلیں لانا منع ہے(فائل فوٹو)

 

لیاری ایکسپریس وے گارڈن انٹرچینج پر پولیس پر تشدد اور فائرنگ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لیاری ایکسپریس وے گارڈن انٹر چینچ پر پولیس افسران کو تشدد کرنے اور فائرنگ میں ملوث دولہا کے والد سمیت 3 ملزمان کو گارڈن پولیس نے گرفتار کرلیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

پولیس نے جائے وقوعہ کی سی سی فوٹیج حاصل کر کے پرانی سبزی منڈی کے قریب کرنال بستی پر چھاپہ مارا اور تین ملزمان فیض احمد ، یاسر اور سراج کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار ملزم فیض احمد دولہا کے والد اور پرانی سبزی منڈی کے رہائشی ہیں ملزم فیض احمد مقدمے میں نامزد ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملزم فیض احمد اپنے دو بیٹوں کی بارات لے کر جب حسن اسکوائر سے لیاری ایکسپریس وے پر چڑھے تو وہاں موجود عملے نے منع کیا کہ لیاری ایکسپریس وے پر موٹر سائیکل لے جانا منع ہے اس کے باوجود ویگو اور دیگر گاڑیوں میں سوار افراد ناکہ توڑ کر لیاری ایکسپریس وے پر چلے گئے۔

عملے نے فوی وائرلیس پر اگلے ناکے پر موجود پولیس افسر ملک مصطفی کو پیغام بھیجا کہ آپکی طرف باراتی آرہے ہیں بارات میں موٹر سائیکلیں بھی موجود ہیں انھیں واپس بھیج دیں۔

ملک مصطفی نے باراتیوں کو روک کر سمجھانے کی کوشش کی موٹر وے پر موٹر سائیکلیں لانا منع ہے اس کے باوجود باراتی نہیں مانے اس دوران باراتی اور موٹر وے پولیس میں تکرار ہاتھا پائی میں تبدیل ہوگئی۔

ملزمان نے پولیس افسر کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کی سرکاری ایس ایم جی رائفل چھین کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 رضا کارسمیت 4 افراد زخمی ہوگئے اور سرکاری گاڑی کے شیشے توڑ کر اسے جزوی طور پر نقصان پہنچایا گیا جس کے بعد باراتی موقع سے فرار ہوگئے۔

گارڈن پولیس نے انسپکٹر سید نعمان کی مدعیت میں دہشت گردی ایکٹ ، سرکاری کام میں مداخلت، ہنگامہ آرائی، سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچا اور پولیس افسر پر تشدد کرنے کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

جس کے بعد گارڈن پولیس نے پرانی سبزی منڈی کے قریب کرنال بستی پر چھاپہ مار کر دولہا کے والد سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔