ملک بھرمیں مہنگائی کی شرح میں اضافہ 30 اشیائے ضروریہ مہنگی
ایک ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی کے بعد پھر سے مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا،ادارہ شماریات
NIGERIA:
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے بارے میں جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 28 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں 3.68 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 30 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئی ہیں۔
رواں مالی سال 2022-23 کے وفاقی بجٹ کے نفاذ کے بعد سے گذشتہ ایک ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی کے بعد پھر سے مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے، گذشتہ ہفتے کے دوران ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں3.68 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سالانہ بنیادوں پر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 37.67 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
ملک میں ایک ہفتے میں 30 اشیائے ضروریہ مہنگی، 7 اشیاء کے نرخوں میں کمی ریکارڈ ہوئی، جب کہ گزشتہ ہفتے 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ملک میں جن تیس اشیائے روریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں ٹماٹر،دال چنا،دال مونگ اور دال ماش سمیت دیگر دالیں، گھی، لہسن، چاول، بجلی،نمک،لہسن،بیف،مٹن،آلو،کھلا دودھ،دہی،چینی،سادہ روٹی، چائے کی پتی،ایل پی جی،انرجی سیور ماچس اوردیگر اشیاء شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چکن، انڈے، سرسوں کا تیل،پیاز، کیلے اور گندم کا آٹا کی قمیتوں میں کمی واقع ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غریب طبقے کیلئے بجلی کی قیمت 88 پیسے فی یونٹ بڑھی، ایل پی جی سلینڈر 177 روپے مہنگا ہوکر 2700 روپے سے تجاوز کر گیا۔ دال ماش کے نرخ 11 روپے بڑھنے کے بعد 335 روپے کلو میں ملتی رہی ہے رپورٹ کے مطابق دال چنا ساڑھے 5 روپے مہنگی ہوئی، اور اوسط نرخ 226 روپے سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا، دال مونگ بھی 4 روپے کلو تک مہنگی ہوکر 194 روپے میں فروخت ہوئی۔ ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 25 روپے مہنگا ہوا اور اس کی اوسط قیمت 1426 روپے رہی ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ زندہ برائلر چکن 30 روپے کلو سستا ہوا اور اوسط قیمت 268 روپے پر ہوگئی، پیاز 9 روپے کلو سستی ہوکر 75 روپے فی کلو رہی، 20 کلو آٹے کا تھیلا 32 روپے سستا ہو کر 1218 روپے میں فروخت ہوا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے ہے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں31.23فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں36.90فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں34.97فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں35.09فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 38.06فیصدرہی ہے۔