ناقابل فراموش فلمی جوڑیندیم اور شبنم

ندیم اور شبنم کی مشترکہ ہٹ اور سپر ہٹ فلموں کی کل تعداد 18بنتی ہے جبکہ سلور جوبلی فلمیں 23ہیں


Shabbir Ahmed Arman July 31, 2022
[email protected]

KAHUTA: گزشتہ دنوں 19جولائی کو اداکار ندیم (مرزانذیر بیگ ) کی 81ویں سالگرہ منائی گئی۔ نصف صدی سے زائد عرصے سے پاکستان کی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والا ندیم آج بھی کسی نہ کسی فلم اور ٹی وی ڈراموں میں جلوہ گرنظر آتے ہیں۔ ندیم کے چاہنے والوں کی تعداد انگنت ہیں۔

میری یادداشت کے مطابق میں نے اپنی زندگی میں جو پہلی فلم دیکھی وہ ندیم کی فلم'' بہن بھائی'' تھی اس کے بعدسے اب تک ندیم کی ہر فلم دیکھنا میرا جنون رہاہے اپنے اس پسندیدہ فنکار کو روبرو دیکھنے کا صرف ایک بار موقع ملا ہے جو مختصر تھا مگر یادگار تھا ندیم اور شبنم کی وہ فلمی جوڑی ہے ، جوآج بھی لاکھوں دلوں پر راج کرتی ہے۔

ہر چند کہ ندیم اور شبنم کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں لیکن نسل نو کی معلومات کے لیے ان کی فنی زندگی پر ایک طائرانہ جائزہ پیش کرتے ہیں ۔ اداکار ، گلوکار ، فلم پروڈیوسر ندیم جن کا اصل نام مرزا نذیر بیگ مغل ہے 19جولائی 1941ء میں وجئے واڑہ ( غیر منقسم ہندوستان ) میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے اپنی فنی زندگی کا آغاز 1967ء میں مشرقی پاکستان ( موجودہ ، بنگلہ دیش ) میں بننے والی اردو فلم ''چکوری'' سے کیا اور اسی سال اس فلم کے ہدایتکار احتشام کی بیٹی فرزانہ سے شادی کی ان کے دوبیٹے ہیں۔

ندیم نے دو سو سے زائد سادہ اور رنگین فلموں میں یاد گار کردار نگاری کی ۔ ندیم کی مشہور فلمیں لاتعداد ہیں انہوں نے ایک بھارتی فلم ''دور دیش ''میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں ۔ ندیم کی پہلی فلم چکوری کراچی سرکٹ میں 19مئی 1967ء میں پیراڈائز سینما صدر کی زینت بنی اور پلاٹینم جوبلی سے ہمکنار ہوئی ۔ ندیم نے اپنی پہلی ہی فلم سے ایک درجن سے زائد نگار ایوارڈز حاصل کیے، علاوہ ازیں قومی ایوارڈ اور متعدد دیگرایوارڈز بھی حاصل کیے۔

ایک وقت ایسا آیا کہ نگار ایوارڈ کے ججز صاحبان یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ ندیم کو ایوارڈ سے مستثنی قرار دیا جائے تاکہ نئے آنے والے ہیروکو بھی نگار ایوارڈ مل سکے ۔ندیم کی فلمی جوڑی شبنم کے ساتھ بے حد مقبول ہوئی ۔ ندیم گزشتہ 55سال سے پاک فلم انڈسری پر راج کرنے والا پہلا اور اب تک اداکار ہیں ۔ ندیم آج بھی کسی نہ کسی فلم اور ٹی وی ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھاتے رہتے ہیں ۔ ندیم کراچی میں رہائش پذیر ہیں ۔

جھرنا باسک المعروف شبنم 17اگست 1946ء میں غیر منقسم ہندوستان بنگال کے شہرڈھاکہ میں پیدا ہوئیں ( 1947ء میں تقسیم ہند کے بعدبنگال مشرقی پاکستان کہلایا ) اور 1971ء میں سقوط ڈھاکہ کی صورت میںالگ ملک بن گیا جو اب بنگلہ دیش کہلاتا ہے ۔1968ء میں شبنم نے مشرقی پاکستان سے مغربی پاکستان میں ہجرت کی اور 1990ء کی دہائی کے آخر تک پاکستان میں مقیم رہی بعد ازاں وہ اپنے شوہر ممتاز موسیقار روبن گھوش اور اکلوتے بیٹے کے ہمراہ اپنے آبائی وطن بنگلہ دیش لوٹ گئیں ۔ ایک دنیا کو اپنے فن کا دیوانہ بنانے والی ماضی کی خوبرو اداکارہ شبنم نے 1958ء میں مشرقی پاکستان میں بننے والی بنگالی فلم راجدھانیروبو کے ، سے اپنی فنی سفر کا آغاز کیا۔

اسی فلم کی شوٹنگ کے دوران اپنے وقت کے معروف موسیقار روبن گھوش سے ان کی ملاقات ہوئی اور پھر یہ ملاقات زندگی بھر کا ساتھ بن گئی ۔شبنم کی پہلی اردو فلم 1962ء میں چندا تھی ۔شبنم نے 160 فلموں میں کام کیا ۔1997ء میں ان کی آخری پاکستانی فلم اولاد کی قسم ریلیز ہوئی جس میں ایک بار پھر وہ اداکار ندیم کے ساتھ اولڈ کردار میں تھیں ۔شبنم کی جوڑی سب سے زیادہ ندیم کے ساتھ پسند کی گئی، اسی لیے ان کی بطور ہیروئن سب سے زیادہ فلمیں بھی ندیم کے ساتھ ہی ہیں ۔شبنم نے قومی ایوارڈکے علاوہ 13نگار ایوارڈز حاصل کیں، دیگر نجی ایوارڈز کی تعداد الگ ہے ۔شبنم نے 1960ء سے 1980ء کی دہائی تک مسلسل 30سال تک پاکستانی فلم انڈسٹری پر راج کیا۔شبنم کی یادگار فلموں کی تعداد انگنت ہیں ۔

پاکستانی فلموں کی جوڑیوں میں سنتوش کمار ہمراہ صبیحہ خانم ، درپن ہمراہ نیر سلطانہ ، محمد علی ہمراہ زیبا اور ندیم ہمراہ شبنم مقبول ترین رہے ہیں ۔اول الذکر تین جوڑیاں حقیقی زندگی میں بھی کامیاب جیون ساتھی بنیں جبکہ ندیم اور شبنم کے درمیان صرف فنکارانہ رشتہ رہا ۔لیکن ندیم اور شبنم کی فلمی جوڑی کو غیر معمولی کامیابیاں ملیں جو کہ ناقابل فراموش ہے ۔ان کے مشترکہ فلموں نے ناقابل تسخیر ریکارڈ قائم کیے۔

ندیم اور شبنم کی فلمی جوڑی کے سفر کا آغاز 1968ء میں بننے والی فلم ''تم میرے ہو '' سے ہوا اور ان دونوں کی آخری مشترکہ فلم ''اولاد کی قسم'' تھی ۔ان کی مشترکہ فلموں کی مجموعی تعداد 50ہے جن میں سے چند کے نام یہ ہیں ۔نازنین ، شمع اور پروانہ ،جلے نہ کیوں پروانہ ،چراغ کہاں روشنی کہاں ،من کی جیت ،احساس ،بادل اور بجلی ،سوسائٹی ،دوبدن ،دل لگی ،ساون آیا تم نہیں آئے ،انتظار ،مس ہپی ،بھول ، شرافت ،زینت ،زنجیر ،فرض اور مامتا ، دلنشین ،دو آنسو ،سچائی ،امنگ ،پہچان ،اناڑی ،سیاح اناڑی ،تلاش ،دامن کی آگ ،آئینہ ،پاکیزہ ،بندش ،ہم دونوں ، قربانی، کامیابی ،ناراض ،دہلیز ، لازوال ،ضد ، اولاد کی قسم ۔

ندیم اور شبنم کی مشترکہ ہٹ اور سپر ہٹ فلموں کی کل تعداد 18بنتی ہے جبکہ سلور جوبلی فلمیں 23ہیں مکمل فلاپ فلموں کی تعداد 9ہے یوں ندیم اور شبنم کی مشترکہ فلموں کی کامیابی کا تناسب 82فیصد بنتا ہے ۔ ندیم اور شبنم کی جوڑی کو فلم بین آج بھی یاد کرتے ہیں کئی برس بیت گئے پاکستانی فلم انڈسٹری میں دوبارہ ایسی کامیاب جوڑی سامنے نہیں آئی ۔

اپریل 2017ء کو معروف فلم رائٹر اور ہدایتکار سید نور نے آرٹس کونسل کراچی میں اعلان کیا تھا کہ وہ ماضی کی معروف فلمی جوڑی ندیم اور شبنم کی کامیاب فلم آئینہ کا سیکوئیل بنائیں گے اور کئی برسوں بعد ندیم اور شبنم کی جوڑی فلم آئینہ ٹو میں جلوہ افروز ہوںگے ۔ فلم بینوں نے اس اعلان کو سراہا مگر یہ بات آج تک اعلان ہی تک محدود ہے اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں