پرووسکائٹ سلیکون سولر سیل کی افادیت بڑھانے میں غیرمعمولی پیشرفت

پرووسکائٹ اور سلیکون کے درمیان دھاتی فلورائیڈ کے اضافے کے بعد شمسی سیل کی افادیت 29.3 تک جاپہنچی


ویب ڈیسک August 02, 2022
دھاتی فلورائیڈ کے اضافے سے پرووسکائٹ اور سلیکن سولر سیل کی افادیت بڑھ سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

دنیا بھر میں شمسی سیل کی کارکردگی بڑھانے کے لیے نت نئی اختراعات جاری ہیں اور اب اس ضمن میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس کے تحت

دھاتی فلورائیڈ شامل کرکے پرووسکائٹ، سلیکون سینڈوچ (ٹینڈم) سولر سیل کی افادیت غیرمعمولی طور پر بڑھائی گئی ہے۔

کنگ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرین نے اس کے لیے پرووسکائٹ معدن اور روایتی سلیکون کی کئی پرتوں پر مشتمل سولر سیل بنایا اور ان کے

درمیان دھاتی (میٹل) فلورائیڈ کی کی باریک پرت لگائی گئی ہے۔ گزشتہ کئی برس سے دوہری پرت والے ٹینڈم شمسی سیل کی افادیت بڑھ کر سامنے آئی ہے اور یوں ان پر تحقیق کا دائرہ بڑھا ہے۔ تاہم اب اس میں دھاتی فلورائیڈ کا اضافہ ایسے شمسی سیلوں کو چار چاند لگاسکتا ہے۔

اس ضمن میں جامعہ کے سائنسدانوں نے پرووسکائٹ کے ساتھ ایک باریک تہہ میگنیشیئم فلورائیڈ کی لگائی ہے جس نے پرووسکائٹ سے الیکٹرون کے اخراج کو بڑھایا ۔ اس طرح تجرباتی طورپر ایک سولر سیل میں 50 ملی واٹ بجلی زیادہ ملنے لگی۔ اس طرح جو نیا شمسی سیل بنایا گیا اس کی افادیت 29.3 فیصد تک جاپہنچی۔ دوسری جانب یہ عمل مستحکم رہا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس پر کوئی فرق نہٰیں پڑا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں