پولیس کو رکن سندھ اسمبلی عبد الرشید کیخلاف 3 مقدمات میں کارروائی سے روک دیا گیا
محکمہ سیکریٹری داخلہ، ڈی آئی جی ساؤتھ، ایس ایس پی سٹی اور دیگر کو نوٹس جاری
MIAMI:
سندھ ہائیکورٹ نے لیاری سے جماعت اسلامی کے ایم پی اے عبد الرشید اور دیگر کیخلاف 3 مقدمات میں پولیس کو کارروائی سے روکتے ہوئے محکمہ سیکریٹری داخلہ، ڈی آئی جی ساؤتھ، ایس ایس پی سٹی اور دیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لیاری سے جماعت اسلامی کے ایم پی اے عبدالرشید اور دیگر کیخلاف 3 مقدمات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل فرخ عثمان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ سید عبد الرشید اور دیگر پر احتجاج کرنے پر مقدمات درج کیے گئے، مقدمات صوبائی حکومت کی ایما پر بدنیتی پر درج کیے گئے ہیں۔ لیاری کے مکین 30 جولائی کو اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کر رہے تھے۔
عدالت نے پولیس کو تینوں مقدمات میں کارروائی سے روک دیا۔ عدالت نے محکمہ سیکریٹری داخلہ، ڈی آئی جی ساؤتھ، ایس ایس پی سٹی اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا۔
مزید پڑھیں؛ لیاری میں صفائی کی ابترصورتحال پر پی پی اور جماعت اسلامی میں جھگڑا،عبدالرشید گرفتار
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی جماعت اسلامی سید عبد الرشید نے کہا کہ گینگ وار کے بعد لیاری میں گٹر وار جاری ہے، عوام کے بولنے اور احتجاج پر بھی اب پابندی لگا دی ہے۔
عبد الرشید نے کہا کہ میں منتخب ایم پی اے ہوں، عوامی احتجاج پر جب گیا تو مجھ پر بھی تشدد کیا گیا، عوام کا حق ہے کہ ان کے مسائل ہوں اور مسائل حل نہ ہوں تو عوام جمہوری حق کے تحت احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے پولیس کو ایم پی اے، نامزد امیدواروں اور کارکنوں کیخلاف کارروائی سے روک دیا ہے، مجھ سمیت جماعت اسلامی کے بلدیاتی امیدواروں اور 200 سے 250 کارکنان کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
عبد الرشید نے کہا کہ پیپلز پارٹی انتخابی شکست سے خوفزدہ ہے، انتخابات سبوتاژ کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں، پیپلز پارٹی پولیس اور سرکاری مشینری کے ذریعے انتخابی عمل ہائی جیک کرنا چاہتی ہے۔