سینٹرل کنٹریکٹ بھاری جرمانوں اور پابندی کی تلوار پلیئرز پر لٹکنے لگی

بعض پر سینئر کھلاڑیوں نے اعتراض بھی کردیا، کمرشل سرگرمیوں کے حوالے سے چند شقیں عدم اتفاق کا باعث


Saleem Khaliq August 12, 2022
کاؤنٹی، غیرملکی لیگ یا چیمپئن شپ کیلیے بغیر اجازت معاہدے پر5سے50 لاکھ جرمانے یااورایک سے 5 سال پابندی۔ فوٹو: فائل

سینٹرل کنٹریکٹ میں بھاری جرمانوں اور پابندی کی تلوار پلیئرز پر لٹکنے لگی، ان میں سے بعض پر سینئر کھلاڑیوں نے اعتراض بھی کیا ہے، خصوصا کمرشل سرگرمیوں کے حوالے سے چند شقیں عدم اتفاق کا باعث بنیں۔

سینٹرل کنٹریکٹ میں پی سی بی نے کھلاڑیوں کو سخت پابندیوں میں جکڑ رکھا ہے،ذرا سی بھی حکم عدولی بھاری جرمانے یا پابندی کا سبب بن سکتی ہے، کمرشل سرگرمیوں کے حوالے سے بعض شقوں پر سینئرز کا اعتراض بھی سامنے آ چکا۔

کنٹریکٹ کے تحت بغیر اجازت ایسے اداروں کے کمرشل کنٹریکٹس یا تشہیر جس کا کام پی سی بی کے اسپانسرز سے متصادم نہ ہوں ڈھائی سے 20لاکھ روپے جرمانہ بھرنا پڑ سکتا ہے، اگر ایسا کسی بورڈ اسپانسر /پارٹنرز کے کام سے متصادم ادارے کیلیے کیا تو جرمانہ بڑھ کر5سے 50 لاکھ روپے ہو جائے گا،ایسے کھلاڑی پر ایک سے 5 میچز کی پابندی بھی عائد ہو سکتی ہے۔

آف فیلڈ تقریبات میں ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر25 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہوگا، ٹریننگ، انٹرویوز اور پریزنٹیشن تقریبات میں اس غلطی پر 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے جرمانہ رکھا گیا ہے۔

انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک میچز میں بورڈ کے منظورشدہ ملبوسات نہ پہننے یا اسپانسر لوگو چھپانے پر ڈیڑھ سے10 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے 5 میچز کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،انٹرنیشنل یا ڈومیسٹک میچ میں کرکٹ کٹ یا سامان کے کسی بھی حصے پر غیرمنظور شدہ لوگو لگانے پر ایک سے6 لاکھ روپے جرمانہ بھرنا ہو گا۔

معاہدے کے مطابق آفیشل اسپانسر کی کمرشل کمٹمنٹس میں عدم تعاون یا غیرذمہ دارانہ رویے پرڈھائی سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔میچ فکسنگ، جوئے یا بال ٹیمپرنگ جیسی غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے یا دوسروں کو مائل کرنے پر ڈھائی سے20 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے 5 میچز کی پابندی عائد ہوگی۔

امپائرز کے فیصلوں کو نہ ماننے یا خراب رویے کے اظہار،میچ آفیشل، پلیئر یا تماشائی کو ڈرانے،ہاتھ اٹھانے یا ایسا کرنے کی کوشش پر5 سے50 لاکھ روپے جرمانہ یا اور3 سے 8 میچز کی پابندی کا سامنا ہوگا۔دوران میچ کسی کھلاڑی، میچ آفیشل، پی سی بی آفیشل یا شائق سے بدکلامی یا خراب اشارے پر بھی5 سے50 لاکھ روپے جرمانہ ہی ہوگا،البتہ پابندی کا دورانیہ ایک سے 5 میچز ہے۔

غیرقانونی ڈرگز کے استعمال ، تقسیم یا بورڈ کے میڈیکل ماہر سے غیرمنظور شدہ دوا،سپلیمنٹس وغیرہ لینے پر ساڑھے 7 سے 50 لاکھ روپے جرمانہ یا اور3سے8 میچز کی پابندی کا سامنا ہوگا۔ ڈوپ یا فٹنس ٹیسٹ دینے سے انکار یا پی سی بی کے کسی اور حکم کو نہ ماننے پر ڈیڑھ سے10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ بورڈ کی اجازت کے بغیر کرکٹ میچز میں شرکت پر5سے50 لاکھ روپے جرمانے یا اورایک سے 5 سال کی پابندی بھگتنا پڑے گی۔

دوران میچ ڈریسنگ روم یا کسی اور ممنوعہ مقام پر موبائل فون کے استعمال پر50 ہزار سے2لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ بورڈ کے کہنے پر بھی کسی آفیشل یا دوسری تقریب میں عدم شرکت کھلاڑی پر ایک سے 5 لاکھ روپے جرمانہ کرا سکتی ہے۔ انگلش کاؤنٹی، غیرملکی لیگ، چیمپئن شپ کیلیے بورڈ کی اجازت کے بغیر معاہدہ5سے50 لاکھ روپے جرمانے یا اورایک سے 5 سال پابندی کا شکار کرا دے گا، ایونٹس کے وقت کی پابندی نہ کرنے یا لیٹ نائٹ کرفیو کی خلاف ورزی پر جرمانہ ڈھائی سے 10 لاکھ روپے ہے۔

پریکٹس سیشن، ٹریننگ کیمپ یا پی سی بی کی جانب سے منعقد کردہ کسی ایجوکیشن سیشن یا میٹنگ میں عدم شرکت پرڈھائی سے 10 لاکھ روپے جرمانہ بھرناہوگا۔اسپرٹ آف کرکٹ کے برعکس رویے پر 25 ہزار سے5 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے 7 میچز کی پابندی برداشت کرنا پڑے گی۔ بورڈ ، میچ یا کسی اور آفیشل سے بدتمیزی کی سزا 50ہزار سے5 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے 7 میچز کی پابندی ہے۔

آئی سی سی ایونٹس میں پلیئرز کے قوائد یا معاہدوں پر عدم دستخط پر2سے10 لاکھ روپے جرمانہ یا اور ایک سے7 میچز کی پابندی بھگتنا پڑے گی۔ کسی ڈومیسٹک یا انٹرنیشنل ٹورنامنٹ، سیریز، میچ سے دستبرداری یا پی سی بی کو ایسا کرنے کی دھمکی دینے، یا بورڈ کی ہدایت پر بھی عدم شرکت، پرنٹ یا الیکٹرونک میڈیا میں اپنی ریٹائرمنٹ یا کرکٹ کی کسی بھی طرز سے عدم دستیابی کا اشارہ دینے پر5سے50 لاکھ روپے جرمانے یا اور3 سے 6 میچز کی پابندی کا سامنا ہوگا۔

پی سی بی سفری پالیسی کی خلاف ورزی ڈھائی سے10 لاکھ روپے جرمانہ کرا سکتی ہے۔ بورڈ کی جانب سے کسی حکم یا ہدایت کو نہ ماننے پر 5 سے 50 لاکھ روپے جرمانے یا اور3 سے6 میچز کی پابندی کا شکار ہونا پڑے گا۔ انٹرنیشنل ڈیوٹی پر نہ ہونے کے باوجود ڈومیسٹک فرسٹ کلاس میچ میں عدم شرکت فی میچ ڈھائی لاکھ روپے جرمانے یا اور ایک میچ کی پابندی کا نشانہ بنا سکتی ہے۔

بورڈ کی جانب سے بتائے گئے فٹنس کے معمول، بورڈ ڈاکٹر، ٹرینر یا فزیوتھراپسٹ کے مشورے پر عمل نہ کرنے،میڈیکل ٹیم کو کسی انجری سے آگاہ نہ کرنے پر ایک سے10 لاکھ روپے جرمانہ ہے۔ فٹنس کے معمول پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے میڈیکل اسکریننگ یا ٹیسٹ میں فیل ہونے پر50 ہزار سے10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ خوراک کے حوالے سے بورڈ کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر جرمانہ25ہزار سے ایک لاکھ روپے ہے۔ انجری ٹریٹمنٹ اور ری ہیب پلان پر عمل نہ کرنے پر50 ہزار سے10 لاکھ روپے جرمانہ بھرنا ہوگا۔

پی سی بی سے غیرمنظور شدہ ڈاکٹر سے مشاورت اور عمل درآمد پر جرمانہ 5 سے50 لاکھ روپے ہے۔ بورڈ سے اجازت لیے بغیر عوامی سطح پر بیانات دینے کی صورت میں 5 سے50 لاکھ روپے جرمانہ یا اورایک سے 5 میچز کی پابندی کا سامنا کرنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔