جامعات میں ڈائریکٹر فنانس کی بھرتیوں کے لیے ٹیسٹ 94 فیصد امیدوار فیل
مختلف اداروں کے محکمہ مالیات سے وابستہ 78 امیدواروں میں سے 5 نے ٹیسٹ پاس کیا
سندھ کی سرکاری جامعات میں ڈائریکٹر فنانس کی بھرتیوں کے لیے منعقدہ رجحان ٹیسٹ میں 94 فیصد امیدوار فیل ہوگئے۔
ٹیسٹ میں کل 78 امیدوار شریک ہوئے تھے جن میں سے صرف 5 امیدوار 60 فیصد یا اس سے زائد مارکس لے کر کامیاب ہوسکے باقی 73 امیدوار فیل ہوگئے۔
یہ ٹیسٹ صوبے کی 25 سرکاری جامعات میں مستقل ڈائریکٹر فنانس کی بھرتیوں کے لیے ہوئے تھے تاہم صرف 5 امیدواروں کی کامیابی سے سندھ کی جامعات میں فنانس کے شعبے میں ایڈہاک ازم برقرار رہے گا اور 20 سے زائد سرکاری جامعات غیر مستقل یا قائم مقام ڈائریکٹر فنانس کے ساتھ ہی کام کریں گی۔
جو امیدوار فیل ہوئے ہیں ان میں سے بیشتر امیدوار سرکاری و غیر سرکاری محکموں میں اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔
ٹیسٹ آئی بی اے کراچی کی جانب سے لیے گئے تھے اور اس کے لیے سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو کی سفارش پر تلاش کمیٹی نے پاسنگ مارکس 60 فیصد مقرر کیے تھے جس کے مطابق 150 مارکس کے ٹیسٹ میں پاسنگ ہیڈ 90 نمبر تھے تاہم کہا جارہا ہے کہ اگر پاسنگ مارکس گزشتہ بھرتیوں کی طرز پر 50 فیصد مقرر کیے جاتے تو مزید کئی امیدوار یہ ٹیسٹ پاس کرلیتے کیونکہ نتائج کے مطابق مزید 16 امیدوار ایسے ہیں جنھوں نے ٹیسٹ میں 50 سے 60 فیصد تک یعنی 75 سے 89 مارکس تک حاصل کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شجاعت علی، جاتن کمار، محمد عمیر، سید جہانزیب اور حسن جاوید میمن نے ٹیسٹ پاس کیا ہے اور تمام پانچوں امیدوار 60 سے 63 فیصد تک مارکس حاصل کرسکے۔
سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے آئی بی اے کراچی کے تحت منعقدہ ٹیسٹ میں محض 5 امیدواروں کے پاس ہونے کی تصدیق کی ہے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیسٹ کے پاسنگ ہیڈ 60 کے بجائے 50 فیصد بھی رکھتے تو کوئی واضح فرق نہیں آتا اور یہ نشستیں خالی ہی رہتی کیونکہ 50 فیصد سے 60 فیصد کے درمیان مارکس لینے والوں کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے۔
مرید راہیمو کا کہنا تھا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ متعلقہ شعبوں میں تجربہ رکھنے والے لوگ ٹیسٹ پاس نہیں کر پاتے جو ہمارے تعلیمی نظام پر ایک سوال ہے، پاس ہونے والے 5 امیدواروں کے انٹرویو جلد ہونگے۔