- ٹی20 ورلڈکپ؛ محمد نبی نے "ناپسندیدہ ریکارڈ" اپنے نام کرلیا
- عدت میں نکاح کیس؛ سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ آج سنایا جائے گا
- کراچی میں ہیٹ ویو کے اثرات؛ موسم آج بھی گرم رہنے کا امکان
- ملیر سٹی میں گھر سے دو ضعیف العمر خواتین کی لاشیں برآمد
- کم وقت میں پانی کی پستول سے 10 سوڈا کین گِرانے ریکارڈ
- طویل مدتی تنہائی فالج کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے، تحقیق
- گوگل پر سرچ نتائج میں کونسی نئی تبدیلی لائی جانے والی ہے؟
- سکھ شہری کوامریکا میں قتل کرنے کی سازش پر بھارت سے جواب طلب
- سیمی فائنل میں شکست کے ساتھ افغان ٹیم کے نام منفی ریکارڈ بھی درج ہوگیا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ جنوبی افریقا پہلی بار فائنل میں پہنچ گیا
- یورو کپ 2024، جارجیا نے پرتگال کو ہرا کر سب کو حیران کردیا
- بولیویا، عوام کی مداخلت کے بعد فوجی بغاوت ناکام، بغاوت کے رہنما جنرل گرفتار
- بھارتی ریاست منی پور زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھی
- ’ریفارم یو کے‘ پارٹی کے انتخابی امیدوار کی ہرزہ سرائی، تارکین وطن کو قتل کرنے کی دھمکی
- ناقص کارکردگی کے باوجود کرکٹرز کی جیبیں مزید بھر گئیں
- آم کے طبی فوائد
- آنکھوں کی حفاظت کے لیے ضروری تدابیر
- ملٹی پل اسکلروسیس، ایک اعصابی بیماری
- جرمنی میں 95 سالہ "نازی دادی" کو ہولوکاسٹ سے انکار پر 16 ماہ قید
- حیدرآباد میں ٹرک ڈرائیور نے رکشے اور موٹرسائیکل سواروں کو روند دیا
پاکستان کی برکس میں شمولیت کا امکان، سینیٹر مشاہد حسین
![(فوٹو: انٹرنیٹ)](https://c.express.pk/2024/06/2654270-pakistanbrics-1718851306-675-640x480.jpg)
(فوٹو: انٹرنیٹ)
اسلام آباد: سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ ’برکس‘ میں شمولیت کا امکان ہے کیونکہ پاکستان گلوبل ساؤتھ کے نئے ابھرتے آرڈر کا حصہ بننا چاہتا ہے۔
سینیٹر مشاہد حسین سید پہلے پاکستانی ہیں جنھوں نے برکس فورم سے باضابطہ خطاب کیا، جس کی میزبانی موجودہ چیئر روس نے کی۔
دو روزہ برکس فورم روس کی مشرق بعید کی بندرگاہ ولادی ووستوک میں منعقد کی گئی، جو شمالی کوریا اور جاپان کے قریب ہے، اس فورم کا اہتمام حکمران ’یونائیٹڈ رشیا‘ پارٹی نے کیا تھا۔
فورم کو بتایا گیا کہ پاکستان سمیت 29 ممالک برکس رکنیت کیلیے درخواست دہندگان ہیں، جس میں دنیا کی نصف آبادی شامل ہے۔ مشاہد حسین جو تنظیم انٹرنیشنل کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز کے شریک چیٔرمین ہیں۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان 2025-2026ء کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے امن کیلیے مضبوط آواز ثابت ہوگا۔
برکس عالمی تعلقات کے تین رجحانات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان میں برابری اور قانون کی حکمرانی پر مبنی مکالمے، ریاستی تعلقات کے ذریعے عالمی تعلقات کو جمہوری بنانا، دوسراعالمی تعلقات کو غیر فوجی بنانا ہے۔ اسرائیل کو فلسطینی مارنے کیلیے مسلح یا ‘ایشین نیٹو’ کو فروغ دے رہا ہے۔ تیسرا عالمی مالیاتی نظام کی ڈی ڈالرائزیشن۔
انھوں نے غزہ کی نسل کشی پر اصولی موقف پر روس اور چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سیاسی، اخلاقی، قانونی و سفارتی طور پر جنگ ہار چکا جبکہ زوال پذیر مغرب میں اسرائیلی حامی دوہرے معیار کیلیے بے نقاب ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔