- روسی صدر کے سخت ناقد کو نیٹو کا اہم عہدہ مل گیا
- لاہور: ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن، کروڑوں روپے کی کمرشل پراپرٹی واگزار
- قومی اسمبلی میں مطالبات زر کی منظوری کا عمل مکمل، بجٹ کل منظور ہوگا
- اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس بابر ستار کا اپنے ڈپٹی رجسٹرار کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ
- مروت قومی جرگہ کے امیر کے حجرے پر دستی بم حملہ
- کے-الیکٹرک کا حکومت سے بجلی کی قیمت 10 روپے فی یونٹ مزید اضافے کی درخواست
- بی آر ٹی کرپشن اسکینڈل؛ نیب نے ملزم مسعود کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کی درخواست دیدی
- روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں معمولی کمی
- وفاقی حکومت کا خواتین کا استحصال روکنے کیلیے قانون سازی کا فیصلہ
- بولیویا میں فوجی بغاوت کو عوام نے ناکام بنادیا؛ آرمی چیف گرفتار
- اینڈرائیڈ صارفین خطرناک حملے سے ہوجائیں ہوشیار!
- دورانِ حمل بچوں میں کینسر کا سبب بننے والے مرکبات کی منتقلی کا انکشاف
- عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی کے باوجود پاکستانی مارکیٹ میں اضافہ
- کراچی ایک بار پھر رہنے کے لائق دنیا کے بدترین شہروں میں شامل
- دارالسلام سوسائٹی میں مسلح ملزمان نے لگژری گاڑی چھین لی
- وزیراعظم کی آذربائیجان کے ساتھ تجارتی شراکت داری مضبوط کرنے کی ہدایت
- سپریم کورٹ نے جسٹس شجاعت کے 91 فیصد فیصلوں کو درست قرار دیدیا
- لاہور ہائیکورٹ کا ینگ ڈاکٹرز کو ہڑتال فوری ختم کرنے کا حکم
- کراچی؛ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ٹرک کی موٹر سائیکل کو ٹکر، 2افراد جاں بحق
- عدت کیس درخواستیں مسترد، پی ٹی آئی کا ہائیکورٹ جانے کا اعلان
فکسنگ کے الزامات، ثبوت لاؤ ورنہ عدالت میں آؤ، بورڈ کی وارننگ
کراچی: پی سی بی نے قومی کرکٹ ٹیم پر فکسنگ کے الزامات لگانے والوں کو ثبوت سامنے لانے یا پھر عدالت میں ملنے کی وارننگ دے دی،ذرائع کے مطابق اس حوالے سے لیگل ڈپارٹمنٹ کو باضابطہ طور پر ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں، ٹیم ذرائع کے مطابق امریکا میں کسی کھلاڑی کے منفی سرگرمی میں ملوث ہونے کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔
آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیشلز اور ٹیم کے ساتھ موجود سیکؤرٹی منیجر نے سب پر مکمل نظر رکھی، دوسری جانب حارث رئوف کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے نے پلیئرز کو اپنی سیکؤرٹی کے بارے میں تشویش کا شکار کر دیا،اسی ڈر سے بابر اعظم سمیت بعض کرکٹرز فوری طور پر وطن واپس آنے سے گریز کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں امریکا اور بھارت کیخلاف ناکامؤں نے پاکستان ٹیم کو پہلے راؤنڈ تک محدود رکھا، نوآموز میزبان ٹیم کیخلاف اپ سیٹ شکست اور روایتی حریف سے جیتا ہوا میچ ہارنے پر شائقین خاصے ناراض ہوئے، کینیڈا اور آئرلینڈ کیخلاف کامیابیاں کسی کام نہ آئیں، شرمناک کارکردگی کے بعد قومی کرکٹرز ہر جانب سے تنقید کی زد میں آئے ہوئے ہیں، سابق کرکٹرز دل کھول کر تنقید کے نشتر برسا رہے ہیں، سوشل میڈیا پر مداحوں کا غصہ بھی کم ہونے کا نام نہیں لے رہا، پی سی بی کو اندازہ تھا کہ ایسا ہوگا البتہ میچ فکسنگ کے الزامات نے کرکٹرز کو پریشان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں میں بعض یوٹیوبرز اور صحافیوں نے اس حوالے سے باتیں کی ہیں جنھیں بھارتی میڈیا نے بھی شہ شرخؤں میں شائع کیا، ٹیم ذرائع کے مطابق امریکا میں کسی کھلاڑی کے منفی سرگرمی میں ملوث ہونے کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی، آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیشلز اور ٹیم کے ساتھ موجود سیکؤرٹی منیجر نے سب پر مکمل نظر رکھی تھی، ویسے بھی موجودہ ٹیم میں شامل کرکٹرز بالخصوص بابر اعظم، شاہین آفریدی، محمد رضوان اور شاداب خان کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ کبھی کسی منفی سرگرمی کا حصہ نہیں بنے، اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی ذرائع نے کہا کہ ہم ان منفی باتوں سے مکمل طور پر واقف ہیں، کھیل کی حد تک تنقید بالکل کریں کسی کو کوئی اعتراض نہ ہوگا، البتہ فکسنگ جیسے بے بنیاد الزامات کسی صورت برداشت نہیں کیے جا سکتے۔
اس سوال پر کہ کیا بورڈ خود ان کی تحقیقات کرے گا ذرائع نے کہا کہ پی سی بی کو کوئی شکوک نہیں تو وہ کؤں انکوائری کرے جنھوں نے الزامات لگائے وہی ثابت بھی لائیں، ہم نے لیگل ڈپارٹمنٹ کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ ایسے افراد کو نوٹس جاری کیے جائیں، ان سے ثبوت مانگے جائیں گے، عدم فراہمی پر ہتک عزت پر زر تلافی طلب ہو گی، ویسے ہی اب اس حوالے سے پنجاب میں نیا قانون آ چکا،6 ماہ میں فیصلہ بھی آ جائے گا۔ دوسری جانب حارث رئوف کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے نے پلیئرز کو اپنی سیکؤرٹی کے بارے میں تشویش کا شکار کر دیا۔
انھیں ڈر ہے کہ کہیں وہ بھی اپنی فیملی کے ساتھ باہر جائیں تو ایسے ہی لوگ بدتمیزی نہ کریں،اسی ڈر سے بابر اعظم سمیت بعض کرکٹرز فوری طور پر وطن واپس آنے سے گریز کر رہے ہیں، البتہ پی سی بی کی جانب سے ٹیم کو تحفظ کی مکمل یقین دہانی کرا دی گئی،کھلاڑؤں سے کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی وقت انھیں کوئی مسئلہ ہو تو فوری طور پر حکام کو آگاہ کیا جائے، ٹیم ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا، بعض ٹی وی چینلز کے نام نہاد ماہرین اور چند یوٹیوبرز نے کھلاڑیوں کے خلاف ایسا نفرت کا ماحول بنا دیا کہ وہ کہیں آنے جانے سے بھی ڈرنے لگے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔