- حکومت کا بجلی چوری روکنے اوروصولیوں کیلیے عملے کو انعامات دینے کا فیصلہ
- برطانوی انتخابات؛ 14 سال سے حکمراں جماعت کیلیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- تربت میں گھر پر حملہ اور دھماکے میں خاتون اور بچی سمیت 3 افراد جاں بحق
- جہانگیر ترین کا عوامی بجٹ پیش کرنے پر شہباز شریف کو خراج تحسین
- بارشوں سے متعلق ہنگامی صورتحال کے پیش نظر نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر فعال
- دکی کے لاک اپ سے تین قیدیوں کے فرار کا مقدمہ درج، 3 اہلکار گرفتار
- گورنر سندھ کی ہدایت پر مستحقین میں امدادی چیکس، لیپ ٹاپ اور موٹر سائیکلیں تقسیم
- حزب اللہ کے اسرائیلی فوج پر ڈرون حملے میں 18 اہلکار زخمی؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- وزیراعلیٰ سندھ کی بجلی کمپنیوں کو یکم تا 12 محرم لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت
- دیوقامت مگر مچھ کا سڑک پر مٹر گشت، ٹریفک روک دی
- پریشان حال شخص نے وزیراعلیٰ پنجاب کی گاڑی روک لی
- ہم نے غزہ میں حماس کا گلا گھونٹ دیا؛ اسرائیلی وزیر دفاع
- کراچی میں کئی روز سے بند سمندری ہوائیں بحال، حبس میں کمی
- کے پی پر ضم اضلاع کے ملازمین کا 40 ارب روپے کا اضافہ بوجھ پڑرہا ہے، مشیر خزانہ کے پی
- اراکین اسمبلی کو 500 ارب کا ترقیاتی فنڈ دینے کا دعویٰ غلط ہے، وزیراطلاعات
- بجٹ میں ٹیکسز اور بجلی کی قیمت میں اضافے کیخلاف تاجروں کا احتجاج، بل جلا دیے
- کورنگی میں تاجر کے قتل کی ویڈیو منظرعام پر، قتل ڈکیتی مزاحمت پر نہیں دشمنی پر ہوا
- قلبی صحت مستقبل میں ڈیمینشیا کے لیے بڑا خطرہ قرار
- سورج کی روشنی اکٹھی کرنے والا نیا سسٹم تیار
- بھارت؛ جنونی ہندوؤں کے ہجوم نے مسلم نوجوان کو بیدردی سے قتل کردیا
رواں مالی سال وفاق نے سندھ میں جاری 16 منصوبوں کیلیے کوئی رقم جاری نہیں کی
![(فوٹو : فائل)](https://c.express.pk/2024/06/2659212-muradshahbaz-1719654353-342-640x480.jpg)
(فوٹو : فائل)
کراچی: وفاق نے سندھ میں چلنے والے 16 منصوبوں کے لیے رواں مالی سال کوئی رقم جاری نہیں کی جس کی وجہ سے ان منصوبوں پر کام سست روی کا شکار ہوگیا۔
محکمہ خزانہ سندھ کے مطابق مالی سال 2023-24 میں وفاق نے پی ایس ڈی پی کی مد میں اربوں روپے جاری کرنے تھے، وفاق کی جانب سے رقوم جاری نہ کرنے کے حوالے سے محکمہ خزانہ سندھ نے تفصیلات جاری کردیں ہیں۔
جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ وفاق نے 16 مختلف منصوبوں میں کوئی رقم جاری نہیں کی ہیں ان میں سائٹ انڈسٹریل کراچی کی از سر نو بحالی کے منصوبے کے لیے ڈھائی ارب روپے جاری کرنے تھے، روہڑی گڈو بیراج ایم -5 انٹر چینج کے لئے 4 ارب روپے میں سے کوئی رقم جاری نہیں ہوئی ہے۔
وفاق کو ٹنڈو الہیار سے ٹنڈو آدم سڑک کے لیے 2 ارب روپے جاری کرنے تھے، مہران ہائی وے نواب شاہ سے رانی پور کے لیے4 ارب میں کوئی رقم جاری نہ ہوسکی، وفاق کی جانب سے نیشنل ہائی وے این-5 کے لئے 3 ارب روپے جاری نہ ہوسکے، واٹر فلٹریشن پلانٹ اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے 5 ، 5 کروڑ روپے جاری نہ ہوسکے۔
اسی طرح وفاق نے سندھ کوسٹل ہائی وے کے 36 کلومیٹر حصے کے لیے 2 ارب روپے جاری نہیں کیے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے اسکولز کی تعمیر و مرمت کے لیے 2 ارب جاری نہیں ہوئے، وفاق سیلاب سے متاثرہ مکانات کی تعمیر کے لیے ڈھائی ارب روپے بھی جاری نہ کرسکا۔
محکمہ خزانہ سندھ کا کہنا ہے کہ فنڈز نہ ملنے کے سبب ان منصوبوں پر کام مزید التواء کا شکار ہوجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔