- الحمدللہ ملک معاشی طور پر درست سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم
- مشکل وقت میں راہیں جدا کرنے والے پارٹی کیلیےقابلِ قبول نہیں، پی ٹی آئی
- پنجاب کی 41 ملز کو 96 ہزار میٹرک ٹن شوگر ایکسپورٹ کرنے کی اجازت
- راولپنڈی بم دھماکہ کیس میں 2 مجرمان کو تین، تین مرتبہ سزائے موت
- بھاری معاوضہ لے کر شہریوں غیرقانونی طریقے سے اٹلی بھیجنے والا انسانی اسمگلر گرفتار
- کراچی میں ہیٹ اسٹروک سے مزید 4 جاں بحق، مجموعی تعداد 49 ہوگئی
- بھارت؛ مودی سرکار میں مسلمانوں کے لیے عرصۂ حیات تنگ
- پشاور: سینئر وکیل کو قتل کرنے کے جرم میں بھتیجے کو سزائے موت
- بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور ہراسانی کے واقعات افسوسناک ہیں؛ امریکا
- فرانس الیکشن؛ اپوزیشن کا ’لینڈ سلائیڈ وکٹری‘ کا دعویٰ
- حکومت کا بجلی چوری روکنے اوروصولیوں کیلیے عملے کو انعامات دینے کا فیصلہ
- برطانوی انتخابات؛ 14 سال سے حکمراں جماعت کیلیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- تربت میں گھر پر حملہ اور دھماکے میں خاتون اور بچی سمیت 3 افراد جاں بحق
- جہانگیر ترین کا عوامی بجٹ پیش کرنے پر شہباز شریف کو خراج تحسین
- بارشوں سے متعلق ہنگامی صورتحال کے پیش نظر نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر فعال
- دکی کے لاک اپ سے تین قیدیوں کے فرار کا مقدمہ درج، 3 اہلکار گرفتار
- گورنر سندھ کی ہدایت پر مستحقین میں امدادی چیکس، لیپ ٹاپ اور موٹر سائیکلیں تقسیم
- حزب اللہ کے اسرائیلی فوج پر ڈرون حملے میں 18 اہلکار زخمی؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- وزیراعلیٰ سندھ کی بجلی کمپنیوں کو یکم تا 12 محرم لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت
- دیوقامت مگر مچھ کا سڑک پر مٹر گشت، ٹریفک روک دی
ایک واقعے کی ایک سے زائد ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم
![(فوٹو: فائل)](https://c.express.pk/2024/06/2659242-IslamabadHighcourtFile-1719665869-786-640x480.jpg)
(فوٹو: فائل)
راولپنڈی: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی ایک ہی الزام کے تحت درج مقدمات کے اخراج کی درخواست میں حکم دیا ہے کہ ایک واقعے کی ایک ہی ایف آئی آر اس کے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں درج ہو سکتی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیخ رشید احمد کے خلاف کیماڑی کراچی اور دیگر مقدمات سے متعلق درخواستوں میں 41 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا اور کہا کہ ایک وقوعہ کی متعلقہ پولیس اسٹیشن کے سوا دوسری ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتی، طے شدہ اصول ہے ایک ہی جرم میں ایک سے زائد بار کسی کو پراسیکیوٹ نہیں کیا جا سکتا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئینی عدالتوں کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں، شیخ رشید کے کیس میں وقوعہ اسلام آباد پولی کلینک کا تھا اس لئے عدالتی دائرہ اختیار ہے، شیخ رشید کے خلاف پولیس اسٹیشن موچکو کیماڑی کراچی کا مقدمہ خارج کیا جاتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سیاسی جماعتیں حکومت میں ہوتے سیاسی مخالفین پر frivolous کیسز بناتیں ہیں، سیاسی مخالفین پر ایک ہی الزام پر ملک کے مختلف حصوں میں مقدمات درج کروائے جاتے ہیں، سیاسی مخالفین کو اس طرح ٹارچر کرنا ہراساں کرنا سپریم کورٹ سے طے شدہ قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے، جمہوریت اور قانونی کی حکمرانی کے لیے یہ بھی درست نہیں اس لئے یہ کرنے سے پہلے دو دفعہ سوچنا چاہیے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی معاونین اور پولیس نے بتایا اسلام آباد کے وقوعہ کی ایف آئی آر باقی صوبوں میں ہونا درست نہیں ، پشاور، لاہور، لسبیلہ کے مقدمات پولیس نے اسی بنیاد پر کینسل کر دیے، پشاور لاہور لسبیلہ مقدمات کینسل ہونے پر پٹیشنرز نے درخواستیں واپس لے لیں۔
فیصلے میں درج ہے کہ ۔شیخ رشید پر بلاول بھٹو کو “غیر اخلاقی ، انتہائی غلیظ” کہنے پر کیماڑی کراچی میں مقدمہ درج ہوا، شیخ رشید نے یہ الفاظ پولی کلینک اسلام آباد میں کھڑے ہو کر بولے تھے، شیخ رشید کے خلاف کیماڑی کراچی ایف آئی آر میں پولیس نے کہا مقدمہ نہیں بنتا وقوعہ بھی اسلام آباد کا ہے، پولیس اہلکار نے کہا کیونکہ معاملہ بلاول بھٹو کا ہے اس لئے آفیشل اسٹیٹمنٹ نہیں دے سکتا، سپریم کورٹ صغری بی بی کیس کے مطابق ایک ہی وقوعے کے مختلف مقامات درج نہیں ہو سکتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔