چینی یونیورسٹی کا انڈرگریجویٹ پروگرام کے تحت ‘میرج ڈگری’ دینے کا اعلان

چین کے سوشل میڈیا صارفین نے اس ڈگری پروگرام پر دلچسپ تبصرے کیے اور متعدد نے تنقید بھی کی


ویب ڈیسک August 05, 2024
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے صارفین نے دلچسپ تبصرے کیے—فوٹو: بشکریہ انڈیپنڈنٹ

چین کی سول افیئرز یونیورسٹی نے ملک میں شادی کی روایت برقرار رکھنے اور شرح پیدائش بڑھانے کیلئے نیا تعلیمی پروگرام شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے، جس کے تحت طلبہ کو شادی کی ڈگری دی جائے گی۔

برطانوی ویب سائٹ انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق چین کی سول افیئرز یونیورسٹی نے شادی کی ڈگری دینے کے اعلان کا مقصد شرح پیدائش میں اضافے اور شادی کرنے کی کم ہوتی ہوئی روایت کو بحال کرنا ہے۔

چین کے سرکاری میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت بیجنگ میں قائم یونیورسٹی میں رواں برس ستمبر میں انڈر گریجویٹ ڈگری پروگرام شروع کیا جائے گا تاکہ ایسے پروفیشنلز تیار کیے جائیں جو شادی سے متعلق صنعت اور کلچر کو فروغ دیں۔

چین کے شادی اور خاندان کے مثبت کلچر کو نمایاں کرنے کے مقصد کے تحت کورس ترتیب دیا گیا ہے اور اس طرح طلبہ اور عوام کو چین کی شادی کی روایت کو فروغ دینے کے لیے آگاہی دی جائے گی۔

میرج ڈگری پروگرام میں ابتدائی طور پر رواں برس 12 صوبوں سے 70 طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا۔

ڈگری کے کورس میں فیملی کونسلنگ، شادی کی منصوبہ بندی اور میچ میکنگ پروڈکٹس کا فروغ شامل کی جائے گا اور اس کو میرج سروسز اینڈ مینجمنٹ نام دیا گیا ہے۔

سول افیئرز یونیورسٹی کے نئے ڈگری پروگرام پر سوشل میڈیا میں مذمت کی جا رہی ہے اور شادیوں کی شرح میں کمی روکنے کے لیے اس کوشش کو بے سود قرار دے رہے ہیں۔

چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر صارفین نے اس کورس کی حوصلہ شکنی کی اور اس کو قیامت خیز قرار دیا۔

ایک صارف نے دلچسپ تبصرہ کیا کہ اس طرح کی ڈگری گریجویشن کے بعد بے روزگاری کے لیے بہترین ذریعہ ہوگی۔

خیال رہے کہ چین میں مسلسل دوسرے برس شرح پیدائش میں انتہائی کم ہوئی ہے اور اس کو شادیوں کی شرح میں کمی سے جوڑا گیا ہے جبکہ چین کی حکومت نے 2016 میں ایک بچہ پالیسی بھی ختم کرتے ہوئے جوڑوں کو دوسرے بچے کی اجازت دی تھی اور بعد ازاں 2021 میں تیسرے بچے کی بھی اجازت دی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق چین میں 2022 میں شادیوں کی شرح ریکارڈ حد تک کم ہوگئی تھی جبکہ ایک دہائی سے اس شرح میں مسلسل گر رہی تھی اور یہاں تک کہ 2023 میں شرح پیدائش ڈرامائی انداز میں 2016 کی شرح سے بھی نصف کم ہوگئی تھی۔

گزشتہ برس شادیوں کی شرح مین 12.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا لیکن ماہرین کا اس حوالے سے خیال تھا کہ شرح میں اس طرح اضافے کی وجہ کووڈ-19 کے باعث ملتوی ہونے والی شادیاں تھیں جو تاخیر کا شکار ہوگئی تھیں۔

چین کی حکومت نے بچے پیدا کرنے کے خواہش مند جوڑوں کے لیے شادی لازمی قرار دی ہے اور والدین کو بچے کی رجسٹریشن کے لیے شادی کا سرٹیفکیٹ دکھانا ہوگا اور اس کے بدلے فوائد حاصل ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔