- حکومت غیر ترقیاتی اخراجات کا بوجھ 50 فیصد کم کرے، لیاقت بلوچ
- کراچی؛ انٹرکا طالبعلم سمندر میں ڈوب کر جاں بحق، 10 گھنٹے بعد لاش برآمد
- پاکستان انگلینڈ ٹیسٹ سیریز؛ آن لائن ٹکٹ آج سے فروخت ہوں گے
- پاکستان نے اہلِ غزہ کیلیے الخدمت کے تعاون سے امداد کی دسویں کھیپ روانہ کردی
- ہر تین میں سے ایک بچہ بینائی کے مسائل کا شکار ہے
- راولپنڈی؛ ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث خاتون سمیت 3 رکنی دانی گینگ گرفتار
- الزام نہ دیجیے، ذمے داری لیجیے
- ممتاز مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک پاکستان پہنچ گئے
- حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد بھی بیروت پر اسرائیلی حملے جاری؛ مزید 105 افراد شہید
- اڈیالہ جیل کے لاپتا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ گھر پہنچ گئے
- طلبا کو منشیات فروخت کرنے والے 8 ملزمان گرفتار
- سپریم کورٹ نے پنجاب الیکشن ٹریبونلز پر لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا
- پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ
- گلابی جھیل پر سے ٹرین کے گزرنے کا منظر اتنا مقبول کیوں؟
- ناسا اور اسپیس ایک کا 9واں مشن خلائی اسٹیشن روانہ
- یوسف بھائی کا ’’آدھا‘‘ غصہ
- افغانستان کی صورتحال جنگجوؤں کیلیے سازگار بن گئی، سعودی عرب
- 300 وکلا کا ججز کو خط، نئی عدالت کا حصہ نہ بننے کی اپیل
- ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر انور ابراہیم 2 اکتوبر کو پاکستان آئینگے
- مشرق وسطی میں کشیدگی، خام تیل کی قیمتوں میں 0.94 فیصد اضافہ ریکارڈ
ووٹوں کی دوبارہ گنتی پرفارمز 45، 47 کوحتمی تعین نہیں کہا جا سکتا، سپریم کورٹ کا فیصلہ جاری
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نصیرآباد میں انتخابی نتائج میں رد و بدل کے خلاف درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔
سپریم کورٹ کے پی بی 14 نصیرآباد میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور انتخابی نتائج میں رد و بدل سے متعلق درخواست پر فیصلے کے مطابق ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہوجائے تو فارمز 45 اور 47 کو حتمی تعین نہیں کہا جاسکتا۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے تحریر کردہ 4 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کاسٹ کیے گئے بیلٹ پیپرز انتخابی نتیجے میں بنیادی شواہد ہوتے ہیں۔ جب امیدوار دوبارہ گنتی کی درخواست دیتا ہے تو درخواست منظور ہو تو امیدواروں کی موجودگی میں دوبارہ گنتی ہوتی ہے۔گنتی کے معاملے پر تنازع ہو تو دوبارہ گنتی سے تنازع حل ہو جاتا ہے۔ عدالت کے سامنے انتخابی تھیلوں کی سیل ٹوٹی ہوئی ہونے کا کیس نہیں ہے۔ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد پریذائیڈنگ افسر ہر پولنگ اسٹیشن کے ووٹ گن کر فارم 45 تیار کرتا ہے۔
فیصلے کے مطابق ریٹرننگ افسر پریذائیڈنگ افسر کے بھیجے گئے تمام فارم 45 کے ووٹ شمار کرکے فارم 47 جاری کرتا ہے پھر ریٹرننگ افسر نتیجے الیکشن کمیشن کو بھیجتا ہے۔ کاسٹ کیے گئے بیلٹ پیپرز کو تعین کردہ عنصر کی حیثیت حاصل ہے۔ جب انتخابی تھیلے کھول کر ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہو جائے تو پریذیڈنٹ افسر یا ریٹرننگ افسر کے فارمز کو حتمی تعین نہیں کہا جا سکتا۔جب تک دوبارہ گنتی کا آرڈر نہیں آتا متعلقہ فورمز کو درست سمجھا جاتا ہے۔ اثرورسوخ استعمال کرکے انتخابی نتائج میں ردوبدل کا الزام ثابت نہیں ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔