- مبارک ثانی کیس: وفاق المدارس کا سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا خیر مقدم
- انٹربورڈ کراچی؛ پری انجینئرنگ سال دوم کے نتائج کا اعلان کل کیا جائے گا
- سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، وزیراعظم
- 'کنگ آف کلے' ٹینس اسٹار نڈال کا ریٹائرمنٹ کا اعلان
- خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے دو الگ الگ آپریشنز میں چار خوارج ہلاک
- باسط علی کا بابراعظم کو آرام کا مشورہ، شان مسعود کو ناکام کپتان قرار دیدیا
- کراچی: تیز آندھی کے باعث تاجر یونین کا صدر چھت سے گر کر جاں بحق
- معاشی بہتری کے ساتھ گاڑیوں کی فروخت میں بھی اضافہ
- جنسی اسکینڈل؛ ترکیہ کی خاتون فٹ بال ریفری اور سینیئر عہدیدار معطل
- یکم نومبرکے بعد نان فائلرز کے خلاف کارروائیاں شروع ہوں گی، ایف بی آر
- آئینی ترامیم پر کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر لائیں، شیری رحمان
- صدر مملکت آصف علی زرداری دو روزہ دورے پر ترکمانستان پہنچ گئے
- زرمبادلہ کے ذخائر میں 10 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ
- ایئر پورٹ آﺅٹ سورسنگ، وزیراعظم کا بولی دہندہ کی شکایت پر نوٹس
- افغانستان پوری دنیا کے دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکا
- مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کا 5 آئی پی پیز کے معاہدے ختم کرنے کا خیرمقدم
- اسرائیلی فوج کی اسکول پر بمباری؛ 28 فلسطینی شہید اور 54 زخمی
- گوگل نے تصویر بنانے کے لیے جدید اے آئی ٹول متعارف کرا دیا
- امن کے لیے ہم نے اپنی سیاست قربان کرکے جانوں کے نذرانے دیے ہیں، ایمل ولی خان
- انٹربینک میں ڈالر کی پیش قدمی جاری، اوپن مارکیٹ میں قدر گرگئی
انٹرویو کے 5 منٹ بعد ہی مسترد کیے جانے پر امیدوار حیران
حال ہی میں ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنے عجیب و غریب انٹرویو کی اطلاع دی جس میں اسے انٹرویو کے 5 منٹ بعد ہی انکار کردیا گیا۔
ایک 24 سالہ ریڈیٹ صارف نے ملازمت کا انٹرویو ختم ہونے کے صرف پانچ منٹ بعد ہی ایک کمپنی کی جانب سے مسترد کیے جانے کا اپنا مایوس کن تجربہ شیئر کیا۔
نوجوان پیشہ ور ایک سابق کانٹینٹ رائٹر ہے جس نے اپنی بیمار ماں کی دیکھ بھال کے لیے وقفہ لیا تھا اور وہ اب ملازمت کی تلاش میں تھا۔
بظاہر کامیاب انٹرویو کے باوجود اسے حیران کن طور پر انتہائی جلد مسترد کیے جانے والا ای میل موصول ہوا۔
صارف نے Reddit پر اپنے تجربے کے بارے میں پوسٹ کیا اور ساتھی صارفین سے پوچھا کہ کیا انہیں اسی طرح کے “سفاکانہ” طریقے سے مسترد کیے جانے کا سامنا کرنا پڑا ہے؟۔
اس نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ میں انٹرویو کے لیے گیا جو تقریباً 20 منٹ تک جاری رہا اور جہاں تک مجھے معلوم ہے سب کچھ بہترین گیا۔
ہم نے ایک ساتھ کچھ ہنسی مزاق بھی کیا اور ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے میرا ذہن اور انٹرویو لینے والوں کا ذہن ہم آہنگ ہے۔ میں نے انہیں اپنی صورتحال کے بارے میں بھی بتایا کہ اس سال میں کیوں کوئی کام نہیں کرسکا۔
بہرحال میں انٹرویو ختم ہونے کے بعد گاڑی کے پاس واپس آتا ہوں اور اپنا ای میل چیک کرتا ہوں اور حیرت انگیز طور پر اس میں مجھے مسترد کردینے والی ای میل موجود ہوتی ہے۔
میں ایمانداری سے حیران تھا کہ مجھے کتنی جلدی مسترد کر دیا گیا تھا۔ مجھے مسترد ہونے پر کوئی اعتراض نہیں تھا لیکن اتنی جلدبازی پر افسوس تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔