ترمیم کے مثبت نتائج قوم کے سامنے آئیں گے، مرتضیٰ وہاب

فیصلے جج صاحبان ہی کریں گے اور اُن کے معاملات میں پارلیمان کا کوئی لینا دینا نہیں ہوگا، ترجمان چیئرمین پی پی پی


ویب ڈیسک October 22, 2024

KARACAHI:

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے 26 ویں آئینی ترمیم کے متعلق مخالفین کی تنقید کو محض مفروضوں پر مبنی الزامات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترمیم کے مثبت نتائج قوم کے سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔

بلاول ہاؤس کراچی میں میڈیا سیل کے انچارج سریندر ولاسائی، میڈیا کوآرڈینیٹر فدا حسین ڈھکن اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے 26 ویں آئینی ترمیم کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور اس تاثر کو مسترد کیا کہ یہ ترمیم عدلیہ کی خودمختاری کو متاثر کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے جج صاحبان ہی کریں گے اور اُن کے معاملات میں پارلیمان کا کوئی لینا دینا نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے تقرر کے حوالے سے بھی کوئی نیا طریقہ کار وضح نہیں کیا گیا بلکہ سپریم کورٹ کی جانب سے پہلے ہی سے مروج اصول کو اختیار کیا گیا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نےکہا کہ اگر وزیراعظم، وزرا اور ارکان اسمبلی محاسبے سے آزاد نہیں تو جج صاحبان کی کارکردگی کو بھی پرکھا جانا چاہیے، یقیناً، تمام جج صاحبان بہترین جج ہیں اور محاسبے سے جج صاحبان مزید بہتر پرفارم کریں گے۔

ترجمان بلاول بھٹوزرادری نے ان الزامات کو بھی مسترد کیا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں انتہائی عجلت سے کام لیا گیا اور کہا کہ ترمیم کے حوالے سے گزشتہ 2 ماہ سے یہ عمل چل رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ترمیم کی منظوری کے لیے حکومت اور دیگر جماعتوں کے درمیان پل کا کردار ادا کیا اور قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے ثابت کیا کہ جمہوریت اور جمہوری رواداری کے ذریعے مخالف کو بھی ساتھ ملاکر ایک ایسی بہتر دستاویز منظور کرائی جاسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ان تمام جماعتوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ترمیم کی منظوری کے لیے تعاون کیا۔

مرتضیٰ وہاب نے میئر کی حیثیت سےکراچی کے معاملات متاثر ہونے سے متعلق تنقید کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ آج بھی کراچی میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کر رہے، جو اِس بات کا ثبوت ہے کہ شہر میں کام ہو رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں