- کراچی: دو روز سے لاپتہ خاتون اور دو بچوں سمیت 5 لاشیں برآمد
- کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں پر ایدھی اور محکمہ صحت کے متضاد دعوے برقرار
- پاکستان کے 41 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز پیر سے ہوگا
- پنجاب اسمبلی میں 11 کھرب 94 ارب سے زائد کے مطالبات زرپرمشتمل ضمنی بجٹ منظور
- ٹی 20 فائنل؛ بھارت کا 177 رنز کا ہدف، جنوبی افریقا کی بیٹنگ جاری
- کراچی میں پولیس بھی غیر محفوظ، ملزمان نے سب انسپکٹر سے گاڑی چھین لی
- وزیراعظم کا پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل فوری شروع کرنے کا حکم
- حمزہ خان نے انڈر 19 جونیئر اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
- پنجاب اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
- لیبیا کشتی حادثہ: دو انسانی اسمگلروں کو 17، 17 سال قید
- قومی اقتصادی کونسل نے 19 منصوبوں کی منظوری دے دی
- جائیداد کی منتقلی پر پہلی بار فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد، یکم جولائی سے وصولی ہوگی
- کینیڈین امیدوار نے کوئی ووٹ نہ لے کر تاریخ رقم کردی
- پودوں پر مبنی گوشت کی متبادل غذائیں قلبی صحت کے لیے مفید
- واٹس ایپ کی ویڈیو پیغامات کے متعلق نئے فیچر کی آزمائش
- سوشل میڈیا پر منگیتر کو ہراساں کرنے والا ملزم اور اس کا بھائی گرفتار
- سنی اتحاد کونسل کیس: الیکشن کمیشن نے ووٹرز کو بنیادی حق سے محروم کیا، جسٹس اطہر من اللہ
- کراچی میں گرمی 48 ڈگری محسوس، کل سے سمندری ہوائیں چلنے کا امکان
- ٹی 20 فائنل: بارش کے باعث میچ منسوخ ہوا تو کون چیمپئن بنے گا؟
- سندھ ہائیکورٹ: صوبائی حکومت کی 2023 کے اشتہار پر ہونے والی 54 ہزار سے زائد بھرتیاں کالعدم
چینی سائنسدانوں نے ذیابیطس کا علاج ڈھونڈ نکالا
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2024/06/2653886-diabetespakistan-1718732229-873-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
بیجنگ: چینی محققین نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ذیابیطس ٹائپ 2 کا علاج دریافت کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی سائنسدانوں نے 2021 میں 59 سالہ شخص پر سیل ٹرانسپلانٹ انجام دیا تھا جس کے بعد سے مریض نے 33 ماہ سے ذیابیطس کی کوئی دوا استعمال نہیں کی۔
علاج میں چینی سائنسدانوں نے مصنوعی خلیات تیار کیے جو ان خلیات کے ساتھ مماثلت رکھتے تھے جو لبلبے میں موجود ہوتے ہیں اور انسولین کی پیداوار اور خون میں شوگر کے انتظام کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
مریض، جسے 25 سال سے ذیابیطس تھا، میں انسولین پیدا کرنے والے یہ خلیات جنہیں Islets کہا جاتا ہے بالکل ناکارہ ہوگئے تھے جس کیوجہ سے مریض مکمل انسولین انجیکشن پر منحصر تھا اور ذیابیطس کوما میں جاسکتا تھا۔
ٹیم نے کیمیکل کے مرکبات کی مدد سے اسٹیم سیلز کو مختلف ٹشوز کی اقسام میں تبدیل کیا بشمول لبلبے کے خلیات کے بھی اور پھر لیبارٹری میں تیار کیے گئے ان خلیوں کو جو کہ انسانی خلیوں سے مماثلت رکھتے تھے، مریض کے جسم میں داخل کیا۔ انسولین پیدا کرنے والے خلیے جو بالکل ناکارہ ہوچکے تھے، ان کی جگہ مصنوعی خلیوں نے لے لی اور اس طرح مریض ایک بار پھر انسولین پیدا کرنے کے قابل ہوگیا۔
محقق اور پروفیسر، ٹموتھی کیفر کا کہنا تھا کہ یہ تجربہ ذیابیطس کے لیے سیل تھراپی کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ رپورٹ کے مصنف ڈاکٹر ین ہاؤ نے کہا کہ ہماری ٹیکنالوجی ذیابیطس کے علاج میں ایک انقلاب کی حیثیت رکھتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔