- پاکستان کے 41 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز پیر سے ہوگا
- پنجاب اسمبلی میں 11 کھرب 94 ارب سے زائد کے مطالبات زرپرمشتمل ضمنی بجٹ منظور
- ٹی 20 فائنل؛ بھارت کا 177 رنز کا ہدف، جنوبی افریقا کی بیٹنگ جاری
- کراچی میں پولیس بھی غیر محفوظ، ملزمان نے سب انسپکٹر سے گاڑی چھین لی
- وزیراعظم کا پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل فوری شروع کرنے کا حکم
- حمزہ خان نے انڈر 19 جونیئر اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
- پنجاب اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
- لیبیا کشتی حادثہ: دو انسانی اسمگلروں کو 17، 17 سال قید
- قومی اقتصادی کونسل نے 19 منصوبوں کی منظوری دے دی
- جائیداد کی منتقلی پر پہلی بار فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد، یکم جولائی سے وصولی ہوگی
- کینیڈین امیدوار نے کوئی ووٹ نہ لے کر تاریخ رقم کردی
- پودوں پر مبنی گوشت کی متبادل غذائیں قلبی صحت کے لیے مفید
- واٹس ایپ کی ویڈیو پیغامات کے متعلق نئے فیچر کی آزمائش
- سوشل میڈیا پر منگیتر کو ہراساں کرنے والا ملزم اور اس کا بھائی گرفتار
- سنی اتحاد کونسل کیس: الیکشن کمیشن نے ووٹرز کو بنیادی حق سے محروم کیا، جسٹس اطہر من اللہ
- کراچی میں گرمی 48 ڈگری محسوس، کل سے سمندری ہوائیں چلنے کا امکان
- ٹی 20 فائنل: بارش کے باعث میچ منسوخ ہوا تو کون چیمپئن بنے گا؟
- سندھ ہائیکورٹ: صوبائی حکومت کی 2023 کے اشتہار پر ہونے والی 54 ہزار سے زائد بھرتیاں کالعدم
- لاہور: ایف آئی اے کی انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی کے دوران دو ملزمان گرفتار
- ایک واقعے کی ایک سے زائد ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم
مریخ کا سفر خلاباز کے گردے خراب کرسکتا ہے، ماہرین
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2024/06/2653912-zxczxvx-1718737529-280-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
لندن: اگرچہ ہمیں معلوم ہے کہ پانی اور آکسیجن کی عدم موجودگی مریخ پر انسانی زندگی کو سہارا نہیں دے سکتی تاہم ہمارے اندرون جسم پڑنے والے اثرات ان مسائل سے کہیں زیادہ ہیں۔
ہم یہ بات جانتے ہیں کہ خلابازوں کی ہڈیاں اور پٹھے خلائی سفر اور کشش ثقل کی کمی کی وجہ سے کمزور ہوجاتے ہیں جبکہ خلائی شعاعوں (cosmic radiations) سے ان میں کینسر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں اور مدافعتی نظام متاثر ہوتا ہے۔
اب سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے یہ گردوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یونیورسٹی کالج لندن میں گردوں کے ماہرین کی ٹیم کی جانب سے کی گئی تحقیق نے حال ہی میں نیچر جریدے میں اپنی رپورٹ شائع کی جس میں بتایا گیا ہے کہ طویل مدتی خلائی پرواز انسان کے گردوں کو مستقل طور پر نقصان پہنچا سکتی ہے، یہاں تک کہ مریخ پر جانے والے خلاباز کو واپسی پر ڈائیلاسز پر رہنا پڑ سکتا ہے۔
سرکردہ مصنف کیتھ سیو کا کہنا تھا کہ زمین پر ہم جانتے تھے کہ تابکاری شعاعیں گردے کے لیے بہت زیادہ خطرناک ہیں یہاں تک کہ ہم ریڈی ایشن تھراپی سے قبل اس حوالے سے احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرتے ہیں لیکن ہم نے گردوں کی صحت پر خلائی پرواز کے اثرات پر توجہ نہیں دی۔
کیتھ اور ان کی ٹیم نے انسانوں اور چوہوں کا جائزہ لیا جو مختلف تجربات کے لیے بین الاقوامی خلائی اسٹیشنز گئے تھے۔ اس کے بعد محققین نے زمین پر کیے گئے کچھ تجربات کو بھی دیکھا جس میں جانوروں کے گردوں کی تابکاری سے نمائش کی تھی۔ نتائج میں محققین نے گردوں میں ہونے والی چند بڑی تبدیلیوں کو پایا۔
انہوں نے دیکھا کہ گردوں میں دو پروٹینز جو کیلشیم کی پروسیسنگ کے لیے ذمہ دار ہیں، وہ مکمل طور پر غیر فعال ہو گئے۔ دوم، انہوں نے گردے کے ایک حصے جسے ڈسٹل کنولوٹیڈ ٹیوبول (ڈی سی ٹی) کہا جاتا ہے، میں بڑی تبدیلیاں نوٹ کیں جو سوڈیم اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔ خلا میں ڈی سی ٹی چھوٹا ہوجاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ خلاباز نہ صرف اپنی ہڈیوں سے اضافی کیلشیم گنواتا ہے جس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہوتی ہیں بلکہ یہ گردوں میں موجود اضافی کیلشیم کو فلٹر کرنے کے مسائل کا بھی سبب بنتا ہے جس کی وجہ سے گردوں میں پتھری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔