- پاکستانی کرکٹرز اور بیگمات کا ’’دم چھلا‘‘
- غیر ملکیوں کو پاسپورٹ دینے پر سپرنٹنڈنٹ پاسپورٹ آفس، سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر گرفتار
- کراچی میں پولیس مقابلوں میں ایک ڈاکو ہلاک، 8 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ محمد نبی نے "ناپسندیدہ ریکارڈ" اپنے نام کرلیا
- عدت میں نکاح کیس؛ سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ آج سنایا جائے گا
- کراچی میں کل گرج چمک اور آندھی کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان
- ملیر سٹی میں گھر سے دو ضعیف العمر خواتین کی لاشیں برآمد
- کم وقت میں پانی کی پستول سے 10 سوڈا کین گِرانے ریکارڈ
- طویل مدتی تنہائی فالج کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے، تحقیق
- گوگل پر سرچ نتائج میں کونسی نئی تبدیلی لائی جانے والی ہے؟
- سکھ شہری کوامریکا میں قتل کرنے کی سازش پر بھارت سے جواب طلب
- سیمی فائنل میں شکست کے ساتھ افغان ٹیم کے نام منفی ریکارڈ بھی درج ہوگیا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ جنوبی افریقا پہلی بار فائنل میں پہنچ گیا
- یورو کپ 2024، جارجیا نے پرتگال کو ہرا کر سب کو حیران کردیا
- بولیویا، عوام کی مداخلت کے بعد فوجی بغاوت ناکام، بغاوت کے رہنما جنرل گرفتار
- بھارتی ریاست منی پور زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھی
- ’ریفارم یو کے‘ پارٹی کے انتخابی امیدوار کی ہرزہ سرائی، تارکین وطن کو قتل کرنے کی دھمکی
- ناقص کارکردگی کے باوجود کرکٹرز کی جیبیں مزید بھر گئیں
- آم کے طبی فوائد
- آنکھوں کی حفاظت کے لیے ضروری تدابیر
ترکیہ میں دوران امتحان اے آئی ٹیکنالوجی سے نقل کرنے والا طالب علم پکڑا گیا
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2024/06/2654194-cheatmain-1718823869-824-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
اسپارٹا: ترکیہ کی ایک یونیورسٹی میں داخلے کے امتحان میں ایک طالب علم اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے نقل کرتے ہوئے پکڑا گیا۔
ترک میڈیا اے اے نیوز ایجنسی کے مطابق یہ واقعہ اسپارٹا شہر میں پیش آیا جہاں ایک اسٹوڈنٹ ہائیر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز ایگزامینیشن (YKS) میں نقل کرتے ہوئے پکڑا گیا جو یونیورسٹی میں داخلے کے لیے لازمی ہوتا ہے۔
نامعلوم طالب علم نے نقل کرنے کیلئے انتہائی ہوشیار طریقہ استعمال کیا جس میں انٹرنیٹ کنیکشن، ایک خفیہ کیمرہ اور ایک اے آئی ٹیکنالوجی سے چلنے والا سافٹ ویئر تھا جو ٹیسٹ کے سوالات کو پڑھ کر اسکے جوابات دینے کا اہل تھا۔
تاہم زیادہ دیر نہیں گزری تھی کہ بدقسمتی سے ٹیسٹ کے دوران اسٹوڈنٹ کے مشکوک رویے نے امتحانی ہال میں موجود نگرانوں کی توجہ مبذول کرلی۔ تفتیش کرنے پر انہوں نے اسٹوڈنٹ کے نقل کرنے کے طریقہ کار کو پکڑ لیا۔
ترک میڈیا کے مطابق یہ کیس ترکیہ میں کسی بھی یونیورسٹی کے داخلے کے امتحان میں اے آئی ٹیکنالوجی سے نقل کا پہلا کیس مانا جاتا ہے۔ دوسری جانب محکمہ پولیس نے بتایا کہ اسٹوڈنٹ نے امتحانی ہال کے داخلی دروازے پر کنٹرول پوائنٹ سے گزرنے کے لیے اپنے جوتے میں ایک چھوٹا سا انٹرنیٹ راؤٹر چھپا رکھا تھا۔ اس کے علاوہ اس کے پاس کریڈٹ کارڈ ہولڈر کی شکل میں ایک چھوٹا سا اسمارٹ فون، قمیض کے بٹن جتنا ایک ایچ ڈی کیمرہ اور کان میں ایک چھوٹا ہیڈفون بھی موجود تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔