- موبائل ایپ پر حاضری نہ لگانے والے 812 پولیس اہلکاروں کی تنخواہ روک دی گئی
- کندھ کوٹ میں پولیس موبائل الٹنے سے 4 اہلکار جاں بحق
- خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی کی کارروائیوں سے متعلق تفصیلات جاری
- راولاکوٹ جیل سے بھارت کو مطلوب قیدی سمیت 20 فرار
- جرمنی میں اسلام مخالف جرائم کی تعداد دگنی ہوگئی، رپورٹ
- پی آئی اے کا عمرہ کرایوں میں کمی کا اعلان
- سفاک نوجوان نے ماں، بہن اور بھائی کی لاش کے ٹکڑے کرکے کتوں کو کھلادیا
- شانگلہ میں بچھڑے پر تشدد میں ملوث دو نوجوان گرفتار
- نئے ٹیکسز سے تنخواہ دار پر بوجھ بڑھا، لوگ دباؤ محسوس کر رہے ہیں، وزیر خزانہ
- اسرائیلی کارروائی؛ امریکا کے بعد سعودیہ کی اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت
- نائیجیریا؛ یکے بعد دیگرے 3 خود کش حملوں میں 18 افراد جاں بحق اور 48 زخمی
- فرانس میں قبل از وقت انتخابات؛ ووٹنگ کا عمل جاری
- راولپنڈی؛ ماں پر تشدد کرنیوالے 2 ناخلف بیٹے گرفتار
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے کیساتھ ہی راہول ڈریوڈ کا بطور ہیڈکوچ سفر بھی تمام
- محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
- نہروں میں نہانے سے اموات، شہری بیماریوں کا شکار ہونے لگے
- دھونی کی ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر بھارتی ٹیم کو مبارکباد
- غیر ملکی ایئرلائن کے طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ
- موٹرسائیکل کے پہیے میں برقع پھنسنے سے لڑکی ہلاک
- ڈیرہ اسماعیل خان ایئرپورٹ کا روٹ عارضی طور بند
کینیڈا نے مغربی کنارے میں جرائم پر 7 اسرائیلی شہریوں اور 5 تنظیموں پرپابندی عائد کردی
اوٹاوا: کینیڈا نے 7 اسرائیلی شہریوں اور 5 متعلقہ اداروں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ افراد مغربی کنارے میں انتہاپسند سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ پابندیوں کی زد میں آنے والے 5 اداروں میں اسرائیلی آباد کاروں کی تنظیم بھی شامل ہے۔
وزیرخارجہ میلین جولی نے بیان میں کہا کہ ہم مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے کی جانے والی انتہاپسند سرگرمیوں کی وجہ سے گہری تشویش میں مبتلا ہیں اور اس طرح کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی آباد کاروں کے اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف فلسطینی شہریوں کی زندگی پر اثر پڑ رہا ہے بلکہ وہ پائیدار امن کے لیے برے اثرات کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
کینیڈا نے جن اسرائیلیوں پر پابندی عائد کردی ہے، ان میں انتہاپسند دائیں بازو گروپ لیہاوا کے بانی اور رہنما بین زیون گوپسٹین بھی شامل ہے جو یہودیوں کے ساتھ غیریہودیوں کا انضمام کے خلاف ہے۔
مذکورہ فہرست میں مذہبی منافرت کی بنیاد پر فلسطینیوں کے قتل عام کو درست قرار دینے والے الیشا یرید اور شیلوم زیشرمان بھی شامل ہے، جن کے بارے میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے رواں برس کہا تھا کہ انہوں نے مغربی کنارے میں ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔
وزارت خارجہ نے بتایا کہ ان پابندیوں کے نتیجے میں مذکورہ افراد کے ساتھ کسی قسم کا لین دین نہیں کیا جائے گا اور ان کی کینیڈا میں داخلے پر بدستور پابندی ہوگی۔
کینیڈا کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اس طرح کے سخت اقدامات ایک ماہ کے فرق سے دوسری مرتبہ کیے گئے ہیں، اس سے قبل گزشتہ ماہ 4 اسرائیلی آباد کاروں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے ڈھائے جانے والے اس ظلم کے سلسلے کو 15 سال سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے اور 2023 میں اس میں بدترین اضافہ ہوگیا تھا اور 7 اکتوبر 2023 میں حماس کے حملوں کے بعد غزہ جنگ کے دوران مزید مزید اضافہ ہوگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔